سانگلہ ہلاردو خبریںسیاست

نیب قوانین میں ترمیم لائے بغیر سیاسی اور معاشی استحکام ناممکن ہے،برجیس طاہر

سانحہ9 مئی مشرقی پاکستان سے مختلف نہیں،برجیس طاہر
ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچائے بغیر سیاسی استحکام ناممکن ہے
9مئی کے ملزمان کو سزا ملتی تو گندم بحران پیدا نہ ہوتا :سابق گورنر کی گفتگو

سانگلہ ہل (تحصیل رپورٹر) سانحہ 9 مئی مشرقی پاکستان اورتقسیم بنگال سے کسی صورت مختلف نہیں ہے سابق گورنر وفاقی وزیر امور کشمیر گلگت بلتستان چوہدری محمد برجیس طاہر کا کہنا ہے کہ سانحہء نو مئی مشرقی پاکستان سے مختلف نہیں ہے، پاکستان کے اندر ادارے کمزور ہو چکے ہیں،ملزموں کی ہمدردی کی بجائےجب تک ملزمان کو سزا نہیں مل جاتی وہ نت نئے طریقوں سے اپنی جان بچانے میں کامیاب ہوتے رہیں گے،

قوم کو اج تک نہیں بتایا گیا ک سانحہ نو مئی کے کرداروں کو ایک سال گزرنے کے باوجودسزا کیوں نہیں مل سکی، کور کمانڈر ہاؤس ،جی ایچ کیو پر حملے کرنے والے ملک دشمن عناصر پاکستان کے لیے ہر وقت خطرہ ہیں، دنیا کی بہترین فوج اور جرنیل ہمارے پاس موجود ہیں باوجود اسکے انصاف کیوں نہ مل سکا،حالانکہ نو مئی کے عزائم کھل کر سامنے اگئے ہیں ان ملزمان کو سزا دیے بغیر ملک میں سیاسی استحکام نہیں آ سکتا ایسے واقعات رونما ہوتے رہیں گے،پاکستان میں کرپٹ بیوروکریسی کو منطقی انجام تک پہنچائے بغیر ملک ترقی نہیں کر سکتا نیب میں نئی قانون سازی کی ضرورت ہے

اس وقت ملک میں ایسا کوئی ادارہ موجودنہیں جو انصاف مہیاکرسکے ہمارے ہمسایہ ملک افغانستان میں ایک زناء ملزم کو کیفر کردار تک پہنچایا گیا،ٹرمپ کے ساتھیوں کو18/18سال سزادی گئی، جس کا انجام سب کے سامنے ہے ائندہ کسی کو جرات نہیں ہوگی کہ وہ ایسے کام کرے،جس ملک کے ادارے مضبوط ہوں تو ملک ترقی کرتا ہے

پھر ایسے حالات پیدا نہیں ہوتے بھٹو کو پھانسی دینے والوں کے خلاف اور پانامہ میں اقامہ پر نواز شریف کو تاحیات نا اہلی کی سزا دی گئی ایسے لوگوں کے خلاف کاروائی نہ کی گئی انہیں سزا نہ دی گئی تو ملک میں ایسے بحران اتے رہیں گے انہوں نے کہا کہ 300 ارب روپے کی بندر بانٹ کے ملزمان کے نام منظر عام پر ا جاتے 600 افراد کی لسٹ اخبارات میں پرنٹ ہوتی تو پھر

آج یہ دن نہ دیکھنا پڑتا ملکی اداروں میں استحکام قانون کی حکمرانی سے ایسے واقعات ختم کیے جا سکتے ہیں وقت اگیا ہے کہ ملک میں ائین اور قانون کی حکمرانی ہو تاکہ عام ادمی کا معیار زندگی بہتر بنایا جا سکے،وہ صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے۔۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button